ہمارے جاہلی معاشرے کا ایک المیہ یہ بھی ہے کہ ہم میں سے جس بندے پر اللہ رزق کشادہ کر دیتا ہے ، (چاہے وہ مال و دولت یا گھر یا گاڑی میں ہو، حسن یا بیوی یا خاندان میں ہو، علم میں ہو، قابلیت میں ہو، دین میں ہو)
تو باقی لوگ اس سے جلنا شروع کر دیتے ہیں۔
حسد ، بغض ، کینہ پروری، دشمنی، بہتان و الزام تراشی اور حتی کہ جادو ٹونے تک لوگ گر جاتے ہیں، مطلب اپنے ایمان سے بھی دوسروں سے حسد میں ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔
اس کا حل یہ ہے کہ ذہنی و مالی پسماندہ لوگوں سے دور ہی رہا جائے، اللہ سے حفاظت کی دعائیں کی جائے، لوگوں کو اپنی نعمتیں زیادہ نہ دکھائی جائے اور کم از کم خود ایسا نہ بنا جائے۔۔
اللہ ہر جگہ، ہر قدم اور ہر قسم کے شر اور شریروں سے ہماری حفاظت فرمائیں۔ __________
Dr Owais Haseeb
ہمارے جاہلی معاشرے کا ایک المیہ یہ بھی ہے کہ ہم میں سے جس بندے پر اللہ رزق کشادہ کر دیتا ہے ، (چاہے وہ مال و دولت یا گھر یا گاڑی میں ہو، حسن یا بیوی یا خاندان میں ہو، علم میں ہو، قابلیت میں ہو، دین میں ہو)
تو باقی لوگ اس سے جلنا شروع کر دیتے ہیں۔
حسد ، بغض ، کینہ پروری، دشمنی، بہتان و الزام تراشی اور حتی کہ جادو ٹونے تک لوگ گر جاتے ہیں، مطلب اپنے ایمان سے بھی دوسروں سے حسد میں ہاتھ دھو
بیٹھتے ہیں۔
اس کا حل یہ ہے کہ ذہنی و مالی پسماندہ لوگوں سے دور ہی رہا جائے، اللہ سے حفاظت کی دعائیں کی جائے، لوگوں کو اپنی نعمتیں زیادہ نہ دکھائی جائے اور کم از کم خود ایسا نہ بنا جائے۔۔
اللہ ہر جگہ، ہر قدم اور ہر قسم کے شر اور شریروں سے ہماری حفاظت فرمائیں۔
__________
9 months ago (edited) | [YT] | 13