لاہور میں گزارے گئے آخری سالوں کے دوران، متیانہ موورز میرے لیے صرف ایک ٹرانسپورٹ سروس نہیں تھی، بلکہ ایک اطمینان کا نام تھی۔ جب بھی چشتیاں سے لاہور یا لاہور سے چشتیاں کا سفر درپیش ہوتا، دل کو سکون ملتا کہ سفر آرام دہ، محفوظ اور وقت پر ہوگا۔ بزنس کلاس کی نرم سیٹیں، لیگ ایکسٹینشن، سفر کے دوران کھانا، وائی فائی اور وقت کی پابندی... یہ سب چیزیں متیانہ موورز کو عام سفری سہولتوں سے ممتاز بناتی تھیں۔
لیکن یہ سہولتیں صرف آسائش نہیں تھیں — یہ اعتماد تھیں، خاص طور پر خواتین کے لیے۔ ہمارے جیسے علاقوں میں جہاں سفر کرنا ایک مشکل مرحلہ ہو سکتا ہے، وہاں متیانہ موورز کی بسیں ایک محفوظ، باوقار اور قابل اعتماد ذریعہ بن چکی تھیں۔ بے شمار خواتین بغیر کسی خوف کے اکیلے سفر کر سکتی تھیں۔ یہ صرف ایک بس نہیں تھی، یہ آزادی کی ایک جھلک تھی۔
آج جب چشتیاں ٹرمینل کو ختم کر دیا گیا ہے، تو یوں لگتا ہے جیسے شہر کو کئی سال پیچھے دھکیل دیا گیا ہو۔
یہ صرف ایک ٹرمینل کی بندش نہیں ہے — یہ سہولت، سلامتی اور خودمختاری کا خاتمہ ہے۔ اور ان خواتین کے لیے، جو ان بسوں میں خود اعتمادی، تحفظ اور سکون کے ساتھ تنہا سفر کرتی تھیں، یہ تبدیلی محض ایک ٹرمینل کا خاتمہ نہیں، بلکہ اُن کے اعتماد، آزادی اور سہولتوں پر ایک گہرا وار ہے — ایک ایسا خلا جو نہ صرف محسوس کیا جائے گا، بلکہ بہت دیر تک پُر نہ ہو سکے گا۔
The DairyLand Chishtian
ایک سکون بھرا سفر... اب صرف ایک یاد
لاہور میں گزارے گئے آخری سالوں کے دوران، متیانہ موورز میرے لیے صرف ایک ٹرانسپورٹ سروس نہیں تھی، بلکہ ایک اطمینان کا نام تھی۔ جب بھی چشتیاں سے لاہور یا لاہور سے چشتیاں کا سفر درپیش ہوتا، دل کو سکون ملتا کہ سفر آرام دہ، محفوظ اور وقت پر ہوگا۔
بزنس کلاس کی نرم سیٹیں، لیگ ایکسٹینشن، سفر کے دوران کھانا، وائی فائی اور وقت کی پابندی... یہ سب چیزیں متیانہ موورز کو عام سفری سہولتوں سے ممتاز بناتی تھیں۔
لیکن یہ سہولتیں صرف آسائش نہیں تھیں — یہ اعتماد تھیں، خاص طور پر خواتین کے لیے۔ ہمارے جیسے علاقوں میں جہاں سفر کرنا ایک مشکل مرحلہ ہو سکتا ہے، وہاں متیانہ موورز کی بسیں ایک محفوظ، باوقار اور قابل اعتماد ذریعہ بن چکی تھیں۔
بے شمار خواتین بغیر کسی خوف کے اکیلے سفر کر سکتی تھیں۔ یہ صرف ایک بس نہیں تھی، یہ آزادی کی ایک جھلک تھی۔
آج جب چشتیاں ٹرمینل کو ختم کر دیا گیا ہے، تو یوں لگتا ہے جیسے شہر کو کئی سال پیچھے دھکیل دیا گیا ہو۔
یہ صرف ایک ٹرمینل کی بندش نہیں ہے — یہ سہولت، سلامتی اور خودمختاری کا خاتمہ ہے۔
اور ان خواتین کے لیے، جو ان بسوں میں خود اعتمادی، تحفظ اور سکون کے ساتھ تنہا سفر کرتی تھیں، یہ تبدیلی محض ایک ٹرمینل کا خاتمہ نہیں، بلکہ اُن کے اعتماد، آزادی اور سہولتوں پر ایک گہرا وار ہے — ایک ایسا خلا جو نہ صرف محسوس کیا جائے گا، بلکہ بہت دیر تک پُر نہ ہو سکے گا۔
4 months ago | [YT] | 0