Vlog, Video favourite place visit. etc.


MD ILEYAS

Karwa Sach #true

1 week ago | [YT] | 0

MD ILEYAS

*⚠️ Madanpura: Ek Aur Hadsa Hote Hote Reh Gaya…*

*Allah ke fazl o karam* se aaj *Umar Rajjab Road, Razia Building (Madanpura)* me ek *bada hadsa hote hote tal gaya.* Ground floor ki shop ka upar ka *hissa achanak gir gaya.*

Jab yeh khabar mili to *Samajwadi Party Byculla Team* ne turant mauqe par pohonch kar *halaat ka jaiza liya aur logon se baat ki.*

Iss waqt *Adv. Nadeem Siddiqui Sahab ne bhi awaam ki fikr ko samjha aur zimmedar authorities ko action lene ki appeal ki,* taki aise khatarnaak haadse dobara na ho.

*Samajwadi Party Byculla Team*
#madanpura #MDILEYASITI #bagmarket

4 months ago | [YT] | 0

MD ILEYAS

#LIVE | अहमदाबाद में Air India का प्लेन क्रैश, 242 लोगों की मौत की आशंका, लंदन जा रहा था विमान

#Planecrash #AhemdabadPlabeCrash #breakingnews #GuajaratPlaneCrash #AirIndiaPlane

6 months ago | [YT] | 0

MD ILEYAS

बहुत दिनों से जेल में बंद नेपाली कांग्रेस के वरिष्ठ नेता नेपाल के पूर्व केंद्रीय मंत्री हमारे Relative Mohammad Aftab साहब को कोर्ट ने बा इज्जत बरी कर दिया है !
आफताब साहब और उनके तमाम चाहने वाले को बहुत बहुत मुबारकबाद!
#सच_की_जीत
#सचकीताकत

7 months ago | [YT] | 1

MD ILEYAS

Darul uloom deoband ka daura.
After long time visit the famous islamic university #Darululoomdeoband
‪@ulamaedeoband6689‬ @DBD DEOBAND NEWS ‪@DarulUloomDeoband‬ ‪@QaziFarhanakh‬

1 year ago | [YT] | 0

MD ILEYAS

दिग्गज उद्योगपति रतन टाटा नहीं रहें।
Om Shanti Om 🙏🙏🙏🙏🙏
रतन टाटा के निधन पर एक युग का अंत हो गया। वे न केवल भारतीय उद्योग जगत के पथप्रदर्शक थे, बल्कि उनकी सादगी, परोपकार और विनम्रता ने उन्हें एक आदर्श इंसान भी बनाया। उनका जीवन हमें यह सिखाता है कि व्यवसाय केवल लाभ कमाने का जरिया नहीं, बल्कि समाज की सेवा करने का एक माध्यम भी हो सकता है। उन्होंने अपनी दूरदृष्टि से देश और समाज के विकास में जो योगदान दिया, वह अनमोल है।

रतन टाटा ने हर कदम पर न केवल उद्योग को नई ऊंचाइयों पर पहुंचाया, बल्कि जरूरतमंदों के लिए अपने हाथ हमेशा बढ़ाए रखे। उनके विचार, उनके सिद्धांत और उनकी उदारता हमें सदैव प्रेरित करती रहेगी। उनकी इस अमूल्य विरासत को हम कभी नहीं भूल सकते।

रतन टाटा को भावपूर्ण श्रद्धांजलि। ईश्वर उनकी आत्मा को शांति दे।
#MDILEYASITI #mdileyasiti #RIP #ratantata #india #billionire

1 year ago | [YT] | 0

MD ILEYAS

**مدرسہ منبع العلوم مادھوپور میں طلبہ کے لیے کمپیوٹر کورس کا آغاز: جدید ٹیکنالوجی کی تعلیم وقت کی اہم ضرورت***

(خصوصی رپورٹ)
مدرسہ منبع العلوم مادھو پور مشرقی چمپارن، بہار کا ایک ایسا مشہور و معروف دینی تعلیمی وتربیتی ادارہ ہے، جو آج سے تقریبا47 سال قبل ادارہ کے بانی نمونہ اسلاف حضرت مولانا حافظ محمد فصیح الدین صاحب قاسمی رحمۃ اللّٰہ علیہ نے اپنے رفیق محترم حضرت مولانا حافظ عبد الوحید صاحب مظاہری رحمۃ اللّٰہ علیہ کی معیت میں محبوب العارفین حضرت اقدس قاری سید صدیق احمد صاحب باندوی نور الله مرقدہ کے مشورہ سے 16شوال 1399 ھجری مطابق 9 ستمبر 1979 عیسوی کو قیام عمل میں آیا۔

الحمد للہ ! وقت اور حالات کے تقاضے کے اعتبار سے مدرسہ ہذا کے تعلیمی نصاب میں دینی علوم کے ساتھ بقد رضرورت علوم عصریہ مثلاً انگلش میتھ، ہندی، سائنس وغیرہ کی کتابیں باضابطہ نصاب میں شامل ہیں اور ماہر فن اساتذہ کرام کی زیر نگرانی ان علوم
کو پڑھائے جارہے ہیں ؛ اسی ضرورت کے پیش نظر شعبہ کمپیوٹر کا قیام عمل میں آیا ہے، اس شعبہ میں عربی کے طلبہ عزیز کو کمپیوٹر کی تعلیم دیجائے گی۔ ان شاء اللہ
اس شعبہ کا باقاعدہ افتتاح سابق صدر المدرسین جامعہ قرآنیہ سمرا قاری بشیر احمد جامعی ، سابق صدر مفتی امارت شرعیہ پٹنہ مولانا مفتی جنید عالم قاسمی مدرسہ ہذا کے ناظم مولانا محمد بہاء الدین قاسمی ،مولانا نذر المبین ندوی ،قاری عبد الرؤف قاسمی اور مولانا محب اللہ قاسمی کے دست مبارک سے ہوا۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوۓ مفتی جنید عالم قاسمی نے اپنی تقریر میں فرمایا پہلے کے دور میں مناظرہ کا دور دورہ تھا اسلام کی اشاعت و تبلیغ کےلئے مناظرہ کیا کرتے تھے ، آج کا دور ٹیکنالوجی کا ہے لہذا دینی تعلیم کے ساتھ کمپیوٹر اور ٹیکنالوجی کا علم حاصل کرکے دین اسلام کی دعوت وتبلیغ اور اشاعت بآسانی چہار دانگ عالم میں پھیلا سکتے ہیں ۔

اس موقع پر مدرسہ ہذا کے ناظم مولانا محمد بہاء الدین قاسمی نے بتایا کہ اس کورس میں طلباء کو کمپیوٹر کی بنیادی معلومات، مائیکروسافٹ آفس کے مختلف پروگرامز، اور دیگر اہم سافٹ ویئرز کی تربیت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کورس کا مقصد مدارس کے طلباء کو نہ صرف دینی علوم میں مہارت حاصل کرنے کے قابل بنانا ہے، بلکہ انہیں جدید دور کے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے تیار کرنا بھی ہے۔
تقریب میں موجود والدین اور طلباء نے اس اقدام کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ اس کورس سے مدارس کے طلباء کو جدید دور کے تقاضوں کو سمجھنے اور ان کا مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی۔ ایک طالب علم نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کمپیوٹر کی تعلیم حاصل کرکے دین کی خدمت کو زیادہ مؤثر طریقے سے انجام دینے کے لیے پُرجوش ہیں۔
افتتاحی پروگرام میں مولانا محمد الیاس مظاہری ،ڈاکٹر محمد جاوید انور قاسمی ،مولانامحمد یحیٰ فصیحی،مولانا محمد اشفاق ندوی ،قاری شمیم احمد مظہری،مولانا نور الاسلام قاسمی ،مولوی محمد زکریا ،مولانا محمد اسماعیل ،قاری محمد وجیہ الزماں ،حاجی بدیع الزماں ،حاجی مزمل حسین،ماسٹر محمد اسلام ،خلیل احمد،آس محمد سمیت کثیر تعداد میں لوگ شریک ہوئے اور قاری بشیر احمد جامعی کی دعاء کے ساتھ اختتام کو پہنچا۔

**مدرسہ منبع العلوم مادھوپور میں طلبہ کے لیے کمپیوٹر کورس کا آغاز: جدید ٹیکنالوجی کی تعلیم وقت کی اہم ضرورت***

(خصوصی رپورٹ)
مدرسہ منبع العلوم مادھو پور مشرقی چمپارن، بہار کا ایک ایسا مشہور و معروف دینی تعلیمی وتربیتی ادارہ ہے، جو آج سے تقریبا47 سال قبل ادارہ کے بانی نمونہ اسلاف حضرت مولانا حافظ محمد فصیح الدین صاحب قاسمی رحمۃ اللّٰہ علیہ نے اپنے رفیق محترم حضرت مولانا حافظ عبد الوحید صاحب مظاہری رحمۃ اللّٰہ علیہ کی معیت میں محبوب العارفین حضرت اقدس قاری سید صدیق احمد صاحب باندوی نور الله مرقدہ کے مشورہ سے 16شوال 1399 ھجری مطابق 9 ستمبر 1979 عیسوی کو قیام عمل میں آیا۔

الحمد للہ ! وقت اور حالات کے تقاضے کے اعتبار سے مدرسہ ہذا کے تعلیمی نصاب میں دینی علوم کے ساتھ بقد رضرورت علوم عصریہ مثلاً انگلش میتھ، ہندی، سائنس وغیرہ کی کتابیں باضابطہ نصاب میں شامل ہیں اور ماہر فن اساتذہ کرام کی زیر نگرانی ان علوم
کو پڑھائے جارہے ہیں ؛ اسی ضرورت کے پیش نظر شعبہ کمپیوٹر کا قیام عمل میں آیا ہے، اس شعبہ میں عربی کے طلبہ عزیز کو کمپیوٹر کی تعلیم دیجائے گی۔ ان شاء اللہ
اس شعبہ کا باقاعدہ افتتاح سابق صدر المدرسین جامعہ قرآنیہ سمرا قاری بشیر احمد جامعی ، سابق صدر مفتی امارت شرعیہ پٹنہ مولانا مفتی جنید عالم قاسمی مدرسہ ہذا کے ناظم مولانا محمد بہاء الدین قاسمی ،مولانا نذر المبین ندوی ،قاری عبد الرؤف قاسمی اور مولانا محب اللہ قاسمی کے دست مبارک سے ہوا۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوۓ مفتی جنید عالم قاسمی نے اپنی تقریر میں فرمایا پہلے کے دور میں مناظرہ کا دور دورہ تھا اسلام کی اشاعت و تبلیغ کےلئے مناظرہ کیا کرتے تھے ، آج کا دور ٹیکنالوجی کا ہے لہذا دینی تعلیم کے ساتھ کمپیوٹر اور ٹیکنالوجی کا علم حاصل کرکے دین اسلام کی دعوت وتبلیغ اور اشاعت بآسانی چہار دانگ عالم میں پھیلا سکتے ہیں ۔

اس موقع پر مدرسہ ہذا کے ناظم مولانا محمد بہاء الدین قاسمی نے بتایا کہ اس کورس میں طلباء کو کمپیوٹر کی بنیادی معلومات، مائیکروسافٹ آفس کے مختلف پروگرامز، اور دیگر اہم سافٹ ویئرز کی تربیت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کورس کا مقصد مدارس کے طلباء کو نہ صرف دینی علوم میں مہارت حاصل کرنے کے قابل بنانا ہے، بلکہ انہیں جدید دور کے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے تیار کرنا بھی ہے۔
تقریب میں موجود والدین اور طلباء نے اس اقدام کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ اس کورس سے مدارس کے طلباء کو جدید دور کے تقاضوں کو سمجھنے اور ان کا مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی۔ ایک طالب علم نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کمپیوٹر کی تعلیم حاصل کرکے دین کی خدمت کو زیادہ مؤثر طریقے سے انجام دینے کے لیے پُرجوش ہیں۔
افتتاحی پروگرام میں مولانا محمد الیاس مظاہری ،ڈاکٹر محمد جاوید انور قاسمی ،مولانامحمد یحیٰ فصیحی،مولانا محمد اشفاق ندوی ،قاری شمیم احمد مظہری،مولانا نور الاسلام قاسمی ،مولوی محمد زکریا ،مولانا محمد اسماعیل ،قاری محمد وجیہ الزماں ،حاجی بدیع الزماں ،حاجی مزمل حسین،ماسٹر محمد اسلام ،خلیل احمد،آس محمد سمیت کثیر تعداد میں لوگ شریک ہوئے اور قاری بشیر احمد جامعی کی دعاء کے ساتھ اختتام کو پہنچا۔
**مدرسہ منبع العلوم مادھوپور میں طلبہ کے لیے کمپیوٹر کورس کا آغاز: جدید ٹیکنالوجی کی تعلیم وقت کی اہم ضرورت***

(خصوصی رپورٹ)
مدرسہ منبع العلوم مادھو پور مشرقی چمپارن، بہار کا ایک ایسا مشہور و معروف دینی تعلیمی وتربیتی ادارہ ہے، جو آج سے تقریبا47 سال قبل ادارہ کے بانی نمونہ اسلاف حضرت مولانا حافظ محمد فصیح الدین صاحب قاسمی رحمۃ اللّٰہ علیہ نے اپنے رفیق محترم حضرت مولانا حافظ عبد الوحید صاحب مظاہری رحمۃ اللّٰہ علیہ کی معیت میں محبوب العارفین حضرت اقدس قاری سید صدیق احمد صاحب باندوی نور الله مرقدہ کے مشورہ سے 16شوال 1399 ھجری مطابق 9 ستمبر 1979 عیسوی کو قیام عمل میں آیا۔

الحمد للہ ! وقت اور حالات کے تقاضے کے اعتبار سے مدرسہ ہذا کے تعلیمی نصاب میں دینی علوم کے ساتھ بقد رضرورت علوم عصریہ مثلاً انگلش میتھ، ہندی، سائنس وغیرہ کی کتابیں باضابطہ نصاب میں شامل ہیں اور ماہر فن اساتذہ کرام کی زیر نگرانی ان علوم
کو پڑھائے جارہے ہیں ؛ اسی ضرورت کے پیش نظر شعبہ کمپیوٹر کا قیام عمل میں آیا ہے، اس شعبہ میں عربی کے طلبہ عزیز کو کمپیوٹر کی تعلیم دیجائے گی۔ ان شاء اللہ
اس شعبہ کا باقاعدہ افتتاح سابق صدر المدرسین جامعہ قرآنیہ سمرا قاری بشیر احمد جامعی ، سابق صدر مفتی امارت شرعیہ پٹنہ مولانا مفتی جنید عالم قاسمی مدرسہ ہذا کے ناظم مولانا محمد بہاء الدین قاسمی ،مولانا نذر المبین ندوی ،قاری عبد الرؤف قاسمی اور مولانا محب اللہ قاسمی کے دست مبارک سے ہوا۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوۓ مفتی جنید عالم قاسمی نے اپنی تقریر میں فرمایا پہلے کے دور میں مناظرہ کا دور دورہ تھا اسلام کی اشاعت و تبلیغ کےلئے مناظرہ کیا کرتے تھے ، آج کا دور ٹیکنالوجی کا ہے لہذا دینی تعلیم کے ساتھ کمپیوٹر اور ٹیکنالوجی کا علم حاصل کرکے دین اسلام کی دعوت وتبلیغ اور اشاعت بآسانی چہار دانگ عالم میں پھیلا سکتے ہیں ۔

اس موقع پر مدرسہ ہذا کے ناظم مولانا محمد بہاء الدین قاسمی نے بتایا کہ اس کورس میں طلباء کو کمپیوٹر کی بنیادی معلومات، مائیکروسافٹ آفس کے مختلف پروگرامز، اور دیگر اہم سافٹ ویئرز کی تربیت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کورس کا مقصد مدارس کے طلباء کو نہ صرف دینی علوم میں مہارت حاصل کرنے کے قابل بنانا ہے، بلکہ انہیں جدید دور کے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے تیار کرنا بھی ہے۔
تقریب میں موجود والدین اور طلباء نے اس اقدام کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ اس کورس سے مدارس کے طلباء کو جدید دور کے تقاضوں کو سمجھنے اور ان کا مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی۔ ایک طالب علم نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کمپیوٹر کی تعلیم حاصل کرکے دین کی خدمت کو زیادہ مؤثر طریقے سے انجام دینے کے لیے پُرجوش ہیں۔
افتتاحی پروگرام میں مولانا محمد الیاس مظاہری ،ڈاکٹر محمد جاوید انور قاسمی ،مولانامحمد یحیٰ فصیحی،مولانا محمد اشفاق ندوی ،قاری شمیم احمد مظہری،مولانا نور الاسلام قاسمی ،مولوی محمد زکریا ،مولانا محمد اسماعیل ،قاری محمد وجیہ الزماں ،حاجی بدیع الزماں ،حاجی مزمل حسین،ماسٹر محمد اسلام ،خلیل احمد،آس محمد سمیت کثیر تعداد میں لوگ شریک ہوئے اور قاری بشیر احمد جامعی کی دعاء کے ساتھ اختتام کو پہنچا۔

1 year ago | [YT] | 0