Ai videos shorts channel


For entertainment,,,,youtube.com/@katapaa1984?si=gkHIFKuTYbYmKklG


Put put

God is good, all the time

1 day ago | [YT] | 0

Put put

See Potential, Not Past
Jesus saw a leader in Peter the fisherman, a preacher in Paul the persecutor, and dignity in the woman caught in adultery.

1 week ago | [YT] | 37

Put put

Alhamdulillah 100 subscribers complete in 2 weeks

3 months ago | [YT] | 0

Put put

Happy 😊 new year 2025

3 months ago | [YT] | 0

Put put

Who loves the Allah

4 months ago | [YT] | 0

Put put

اسلام کے اصولوں کے مطابق، اگر ایک شخص مکان کو گروی رکھ کر قرض لیتا ہے اور مکان مالک (قرض لینے والا) اس دوران مکان کے کرائے کے طور پر رقم وصول کرتا ہے، تو یہ رقم سود میں شمار ہو سکتی ہے، کیونکہ شریعت میں قرض کے بدلے میں کوئی بھی اضافی فائدہ (چاہے وہ کم ہو یا زیادہ) ربا (سود) کے زمرے میں آتا ہے۔

مسئلے کی وضاحت:

1. گروی کی بنیادی شرعی شرط:

گروی کا مقصد صرف قرض کی ضمانت فراہم کرنا ہے۔

قرض دینے والے کو گروی شدہ مکان یا کسی اور چیز سے کوئی فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں، جب تک کہ یہ شریعت کے مطابق نہ ہو۔



2. کرایہ لینے کی حقیقت:
اگر مکان مالک (قرض لینے والا) قرض دینے والے سے مکان کا کرایہ وصول کرتا ہے، تو یہ عملی طور پر قرض کے بدلے ایک اضافی فائدہ فراہم کرنے کے مترادف ہے، جو سود کے زمرے میں آتا ہے۔
چاہے کرایہ کی رقم معمولی ہو (500 روپے)، یہ سود شمار ہوگا، کیونکہ یہ قرض کے ساتھ مشروط ہے۔


3. اسلامی تعلیمات:
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"ہر وہ قرض جو کسی فائدے کو مشروط کرے، وہ سود ہے۔"
(بیہقی، السنن الکبریٰ)




---

شرعی حکم:

یہ کرایہ سود ہے، کیونکہ:

مکان گروی رکھنے کا اصل مقصد قرض کی ضمانت فراہم کرنا تھا، لیکن اس کے ساتھ اضافی فائدہ لیا جا رہا ہے۔

قرض کا فائدہ شریعت کے مطابق صرف اصل رقم کی واپسی تک محدود ہونا چاہیے۔




---

اس معاملے کو درست کرنے کا حل:

1. گروی شدہ مکان کے کرائے کا خاتمہ:
مالک مکان کو کرایہ وصول نہیں کرنا چاہیے۔ قرض دینے والے کو صرف اپنی اصل رقم واپس لینے کا حق ہے۔


2. مکان کو کرایہ پر دینا (گروی کے بغیر):
اگر دونوں فریق مکان کے کرائے پر باقاعدہ معاہدہ کریں (بغیر گروی کے)، تو یہ جائز ہے، کیونکہ یہ تجارت کے زمرے میں آتا ہے۔


3. اسلامی مالیاتی اصول اپنانا:
اگر یہ معاملہ شریعت کے مطابق نہیں ہو رہا، تو دونوں فریقوں کو کسی اسلامی اسکالر یا دارالافتاء سے رجوع کرکے مشورہ لینا چاہیے۔




---

خلاصہ:
مکان کا کرایہ (500 روپے) سود کے زمرے میں آتا ہے، کیونکہ یہ قرض کے ساتھ منسلک ہے۔ اسلام میں قرض کے بدلے کسی بھی اضافی فائدے کو سختی سے منع کیا گیا ہے۔ دونوں فریقوں کو چاہیے کہ اس معاملے کو شریعت کے مطابق ترتیب دیں۔

5 months ago | [YT] | 0