Masih geet & zaboor

خداوند تو مجھے تھام لے


Masih geet & zaboor

Beautiful Chalice of Pope Leo XIII presented to the pontiff in 1887.

Used by Pope Leo XIV for his inaugural Mass.

Also used by Pope St. John Paul II for the opening of the 1983 Jubilee Year.

7 months ago | [YT] | 0

Masih geet & zaboor

زِنا میں پکڑی گئی عوَرت
8مگر یِسُو ع زَیتُو ن کے پہاڑ کو گیا۔ ‏2 صُبح سویرے ہی وہ پِھر ہَیکل میں آیا اور سب لوگ اُس کے پاس آئے اور وہ بَیٹھ کر اُنہیں تعلِیم دینے لگا۔ ‏3 اور فقِیہ اور فرِیسی ایک عَورت کو لائے جو زِنا میں پکڑی گئی تھی اور اُسے بِیچ میں کھڑا کر کے یِسُو ع سے کہا۔ ‏4 اَے اُستاد! یہ عَورت زِنا میں عَین فِعل کے وقت پکڑی گئی ہے۔ ‏5 تَورَیت میں مُوؔسیٰ نے ہم کو حُکم دِیا ہے کہ اَیسی عَورتوں کو سنگسار کریں ۔ پس تُو اِس عَورت کی نِسبت کیا کہتا ہے؟۔ ‏6 اُنہوں نے اُسے آزمانے کے لِئے یہ کہا تاکہ اُس پر اِلزام لگانے کا کوئی سبب نِکالیں مگر یِسُو ع جُھک کر اُنگلی سے زمِین پر لِکھنے لگا۔
‏7 جب وہ اُس سے سوال کرتے ہی رہے تو اُس نے سِیدھے ہو کر اُن سے کہا کہ جو تُم میں بے گُناہ ہو وُہی پہلے اُس کے پتّھر مارے۔ ‏8 اور پِھر جُھک کر زمِین پر اُنگلی سے لِکھنے لگا۔ ‏9 وہ یہ سُن کر بڑوں سے لے کر چھوٹوں تک ایک ایک کر کے نِکل گئے اور یِسُو ع اکیلا رہ گیا اور عَورت وہِیں بِیچ میں رہ گئی۔ ‏10 یِسُوؔع نے سِیدھے ہو کر اُس سے کہا اَے عَورت یہ لوگ کہاں گئے؟ کیا کِسی نے تُجھ پر حُکم نہیں لگایا؟۔
‏11 اُس نے کہا اَے خُداوند کِسی نے نہیں ۔
یِسُو ع نے کہا مَیں بھی تُجھ پر حُکم نہیں لگاتا ۔ جا ۔ پِھر گُناہ نہ کرنا]۔
یِسُوؔع دُنیا کا نُور
‏12 یِسُو ع نے پِھر اُن سے مُخاطِب ہو کر کہا دُنیا کا نُور مَیں ہُوں ۔ جو میری پیرَوی کرے گا وہ اندھیرے میں نہ چلے گابلکہ زِندگی کا نُور پائے گا۔
‏13 فرِیسِیوں نے اُس سے کہا تُو اپنی گواہی آپ دیتا ہے ۔ تیری گواہی سچّی نہیں۔
‏14 یِسُوؔع نے جواب میں اُن سے کہا اگرچہ مَیں اپنی گواہی آپ دیتا ہُوں تَو بھی میری گواہی سچّی ہے کیونکہ مُجھے معلُوم ہے کہ مَیں کہاں سے آیا ہُوں اور کہاں کو جاتا ہُوں لیکن تُم کو معلُوم نہیں کہ مَیں کہاں سے آتا ہُوں یا کہاں کو جاتا ہُوں۔ ‏15 تُم جِسم کے مُطابِق فَیصلہ کرتے ہو ۔ مَیں کِسی کا فَیصلہ نہیں کرتا۔ ‏16 اور اگر مَیں فَیصلہ کرُوں بھی تو میرا فَیصلہ سچّا ہے کیونکہ مَیں اکیلا نہیں بلکہ مَیں ہُوں اور باپ ہے جِس نے مُجھے بھیجا ہے۔ ‏17 اور تُمہاری تَورَیت میں بھی لِکھا ہے کہ دو آدمِیوں کی گواہی مِل کر سچّی ہوتی ہے۔ ‏18 ایک تو مَیں خُود اپنی گواہی دیتا ہُوں اور ایک باپ جِس نے مُجھے بھیجا میری گواہی دیتا ہے۔
‏19 اُنہوں نے اُس سے کہا تیرا باپ کہاں ہے؟
یِسُو ع نے جواب دِیا نہ تُم مُجھے جانتے ہو نہ میرے باپ کو ۔ اگر مُجھے جانتے تو میرے باپ کو بھی جانتے۔
‏20 اُس نے ہَیکل میں تعلِیم دیتے وقت یہ باتیں بَیتُ المال میں کہِیں اور کِسی نے اُس کو نہ پکڑا کیونکہ ابھی تک اُس کا وقت نہ آیا تھا۔
جہاں مَیں جاتا ہُوں تُم نہیں جاسکتے
‏21 اُس نے پِھر اُن سے کہا مَیں جاتا ہُوں اور تُم مُجھے ڈُھونڈو گے اور اپنے گُناہ میں مَرو گے ۔ جہاں مَیں جاتا ہُوں تُم نہیں آ سکتے۔
‏22 پس یہُودِیوں نے کہا کیا وہ اپنے آپ کو مار ڈالے گا جو کہتا ہے جہاں مَیں جاتا ہُوں تُم نہیں آ سکتے؟۔
‏23 اُس نے اُن سے کہا تُم نِیچے کے ہو ۔ مَیں اُوپر کا ہُوں ۔ تُم دُنیا کے ہو ۔ مَیں دُنیا کا نہیں ہُوں۔ ‏24 اِس لِئے مَیں نے تُم سے یہ کہا کہ اپنے گُناہوں میں مَرو گے کیونکہ اگر تُم اِیمان نہ لاؤ گے کہ مَیں وُہی ہُوں تو اپنے گُناہوں میں مَرو گے۔
‏25 اُنہوں نے اُس سے کہا تُو کَون ہے؟
یِسُو ع نے اُن سے کہا وُہی ہُوں جو شرُوع سے تُم سے کہتا آیا ہُوں۔ ‏26 مُجھے تُمہاری نِسبت بُہت کُچھ کہنا اور فَیصلہ کرنا ہے لیکن جِس نے مُجھے بھیجا وہ سچّا ہے اور جو مَیں نے اُس سے سُنا وُہی دُنیا سے کہتا ہُوں۔
‏27 وہ نہ سمجھے کہ ہم سے باپ کی نِسبت کہتا ہے۔ ‏28 پس یِسُو ع نے کہا کہ جب تُم اِبنِ آدؔم کو اُونچے پر چڑھاؤ گے تو جانو گے کہ مَیں وُہی ہُوں اور اپنی طرف سے کُچھ نہیں کرتا بلکہ جِس طرح باپ نے مُجھے سِکھایا اُسی طرح یہ باتیں کہتا ہُوں۔ ‏29 اور جِس نے مُجھے بھیجا وہ میرے ساتھ ہے ۔ اُس نے مُجھے اکیلا نہیں چھوڑا کیونکہ مَیں ہمیشہ وُہی کام کرتا ہُوں جو اُسے پسند آتے ہیں۔
‏30 جب وہ یہ باتیں کہہ رہا تھا تو بُہتیرے اُس پر اِیمان لائے۔
سچّائی تُم کو آزاد کرے گی
‏31 پس یِسُو ع نے اُن یہُودِیوں سے کہا جِنہوں نے اُس کا یقِین کِیا تھا کہ اگر تُم میرے کلام پر قائِم رہو گے تو حقِیقت میں میرے شاگِرد ٹھہرو گے۔ ‏32 اور سچّائی سے واقِف ہو گے اور سچّائی تُم کو آزاد کرے گی۔
‏33 اُنہوں نے اُسے جواب دِیا ہم تو ابرہا ؔم کی نَسل سے ہیں اور کبھی کِسی کی غُلامی میں نہیں رہے ۔ تُو کیوں کر کہتا ہے کہ تُم آزاد کِئے جاؤ گے؟۔
‏34 یِسُو ع نے اُنہیں جواب دِیا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو کوئی گُناہ کرتا ہے گُناہ کا غُلام ہے۔ ‏35 اور غُلام ابد تک گھر میں نہیں رہتا بیٹا ابد تک رہتا ہے۔ ‏36 پس اگر بیٹا تُمہیں آزاد کرے گا تو تُم واقِعی آزاد ہو گے۔ ‏37 مَیں جانتا ہُوں کہ تُم ابرہا ؔم کی نسل سے ہو تَو بھی میرے قتل کی کوشِش میں ہو کیونکہ میرا کلام تُمہارے دِل میں جگہ نہیں پاتا۔ ‏38 مَیں نے جو اپنے باپ کے ہاں دیکھا ہے وہ کہتا ہُوں اور تُم نے جو اپنے باپ سے سُنا ہے وہ کرتے ہو۔
‏39 اُنہوں نے جواب میں اُس سے کہا ہمارا باپ تو ابرہا ؔم ہے ۔
یِسُو ع نے اُن سے کہا اگر تُم ابرہا ؔم کے فرزند ہوتے تو ابرہا ؔم کے سے کام کرتے۔ ‏40 لیکن اب تُم مُجھ جَیسے شخص کے قتل کی کوشِش میں ہو جِس نے تُم کو وُہی حق بات بتائی جو خُدا سے سُنی ۔ ابرہا ؔم نے تو یہ نہیں کِیا تھا۔ ‏41 تُم اپنے باپ کے سے کام کرتے ہو ۔ اُنہوں نے اُس سے کہا ۔ ہم حرام سے پَیدا نہیں ہُوئے ۔
ہمارا ایک باپ ہے یعنی خُدا۔
‏42 یِسُو ع نے اُن سے کہا اگر خُدا تُمہارا باپ ہوتا تو تُم مُجھ سے مُحبّت رکھتے اِس لِئے کہ مَیں خُدا میں سے نِکلا اور آیا ہُوں کیونکہ میں آپ سے نہیں آیا بلکہ اُسی نے مُجھے بھیجا۔ ‏43 تُم میری باتیں کیوں نہیں سمجھتے؟ اِس لِئے کہ میرا کلام سُن نہیں سکتے۔ ‏44 تُم اپنے باپ اِبلِیس سے ہو اور اپنے باپ کی خواہِشوں کو پُورا کرنا چاہتے ہو ۔ وہ شرُوع ہی سے خُونی ہے اور سچّائی پر قائِم نہیں رہا کیونکہ اُس میں سچّائی ہے نہیں۔ جب وہ جُھوٹ بولتا ہے تو اپنی ہی سی کہتا ہے کیونکہ وہ جُھوٹا ہے بلکہ جُھوٹ کا باپ ہے۔ ‏45 لیکن مَیں جو سچ بولتا ہُوں اِسی لِئے تُم میرا یقِین نہیں کرتے۔ ‏46 تُم میں کَون مُجھ پر گُناہ ثابت کرتا ہے؟ اگر مَیں سچ بولتا ہُوں تو میرا یقِین کیوں نہیں کرتے؟۔ ‏47 جو خُدا سے ہوتا ہے وہ خُدا کی باتیں سُنتا ہے ۔ تُم اِس لِئے نہیں سُنتے کہ خُدا سے نہیں ہو ہے۔
یِسُوؔع اور ابرہا ؔم
‏48 یہُودِیوں نے جواب میں اُس سے کہا کیا ہم خُوب نہیں کہتے کہ تُو سامری ہے اور تُجھ میں بدرُوح ہے ؟۔
‏49 یِسُو ع نے جواب دِیا کہ مُجھ میں بدرُوح نہیں مگر مَیں اپنے باپ کی عِزّت کرتا ہُوں اور تُم میری بے عِزّتی کرتے ہو۔ ‏50 لیکن مَیں اپنی بزُرگی نہیں چاہتا ۔ ہاں ۔ ایک ہے جو اُسے چاہتا اور فَیصلہ کرتا ہے۔ ‏51 مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اگر کوئی شخص میرے کلام پر عمل کرے گا تو ابد تک کبھی مَوت کو نہ دیکھے گا۔
‏52 یہُودِیوں نے اُس سے کہا کہ اب ہم نے جان لِیا کہ تُجھ میں بدرُوح ہے ابرہا ؔم مَر گیا اور نبی مَر گئے مگر تُو کہتا ہے کہ اگر کوئی میرے کلام پر عمل کرے گا تو ابد تک کبھی مَوت کا مزہ نہ چکّھے گا۔ ‏53 ہمارا باپ ابرہا ؔم جو مَر گیا کیا تُو اُس سے بڑا ہے؟ اور نبی بھی مَر گئے ۔ تُو اپنے آپ کو کیا ٹھہراتا ہے؟۔
‏54 یِسُو ع نے جواب دِیا اگر مَیں آپ اپنی بڑائی کرُوں تو میری بڑائی کُچھ نہیں لیکن میری بڑائی میرا باپ کرتا ہے جِسے تُم کہتے ہو کہ ہمارا خُدا ہے۔ ‏55 تُم نے اُسے نہیں جانا لیکن مَیں اُسے جانتا ہُوں اور اگر کہُوں کہ اُسے نہیں جانتا تو تُمہاری طرح جُھوٹا بنُوں گا مگر مَیں اُسے جانتا اور اُس کے کلام پر عمل کرتا ہُوں۔ ‏56 تُمہارا باپ ابرہا ؔم میرا دِن دیکھنے کی اُمید پر بُہت خُوش تھا چُنانچہ اُس نے دیکھا اور خُوش ہُؤا۔
‏57 یہُودِیوں نے اُس سے کہا تیری عُمر تو ابھی پچاس بَرس کی نہیں پِھر کیا تُو نے ابرہا ؔم کو دیکھا ہے؟۔
‏58 یِسُو ع نے اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ پیشتر اُس سے کہ ابرہا ؔم پَیدا ہُؤا مَیں ہُوں۔
‏59 پس اُنہوں نے اُسے مارنے کو پتّھر اُٹھائے مگر یِسُو ع چُھپ کر ہَیکل سے نِکل گیا۔

7 months ago | [YT] | 4

Masih geet & zaboor

زِندگی کا کلام
1اِبتدا میں کلام تھا اور کلام خُدا کے ساتھ تھا اور کلام خُدا تھا۔ ‏2 یہی اِبتدا میں خُدا کے ساتھ تھا۔ ‏3 سب چِیزیں اُس کے وسِیلہ سے پَیدا ہُوئِیں اور جو کُچھ پَیدا ہُؤا ہے اُس میں سے کوئی چِیز بھی اُس کے بغَیرپَیدا نہیں ہُوئی۔ ‏4 اُس میں زِندگی تھی اور وہ زِندگی آدمِیوں کا نُور تھی۔ ‏5 اور نُور تارِیکی میں چمکتا ہے اور تارِیکی نے اُسے قبُول نہ کِیا۔
‏6 ایک آدمی یُوحنّا نام آ مَوجُود ہُؤا جو خُدا کی طرف سے بھیجا گیا تھا۔ ‏7 یہ گواہی کے لِئے آیا کہ نُور کی گواہی دے تاکہ سب اُس کے وسِیلہ سے اِیمان لائیں۔ ‏8 وہ خُود تو نُور نہ تھا مگر نُور کی گواہی دینے کو آیا تھا۔ ‏9 حقِیقی نُور جو ہر ایک آدمی کو رَوشن کرتا ہے دُنیا میں آنے کو تھا۔
‏10 وہ دُنیا میں تھا اور دُنیا اُس کے وسِیلہ سے پَیدا ہُوئی اور دُنیا نے اُسے نہ پہچانا۔ ‏11 وہ اپنے گھر آیا اور اُس کے اپنوں نے اُسے قبُول نہ کِیا۔ ‏12 لیکن جِتنوں نے اُسے قبُول کِیا اُس نے اُنہیں خُدا کے فرزند بننے کا حق بخشا یعنی اُنہیں جو اُس کے نام پر اِیمان لاتے ہیں۔ ‏13 وہ نہ خُون سے نہ جِسم کی خواہِش سے نہ اِنسان کے اِرادہ سے بلکہ خُدا سے پَیدا ہُوئے۔
‏14 اور کلام مُجسّم ہُؤا اور فضل اور سچّائی سے معمُور ہو کر ہمارے درمِیان رہا اور ہم نے اُس کا اَیسا جلال دیکھا جَیسا باپ کے اِکلَوتے کا جلال۔
‏15 یُوحنّا نے اُس کی بابت گواہی دی اور پُکار کر کہا ہے کہ یہ وُہی ہے جِس کا مَیں نے ذِکر کِیا کہ جو میرے بعد آتا ہے وہ مُجھ سے مُقدّم ٹھہرا کیونکہ وہ مُجھ سے پہلے تھا۔
‏16 کیونکہ اُس کی معمُوری میں سے ہم سب نے پایا یعنی فضل پر فضل۔ ‏17 اِس لِئے کہ شرِیعت تو مُوؔسیٰ کی معرفت دی گئی مگر فضل اور سچّائی یِسُو ع مسِیح کی معرفت پُہنچی۔ ‏18 خُدا کو کِسی نے کبھی نہیں دیکھا ۔ اِکلَوتا بیٹا جو باپ کی گود میں ہے اُسی نے ظاہِر کِیا۔
یُوحنّا بپتسِمہ دینے والے کی مُنادی
(متّی ۳‏:۱‏-۱۲؛ مرقس ۱‏:۱‏-۸؛ لُوقا ۳‏:۱‏-۱۸)
‏19 اور یُوحنّا کی گواہی یہ ہے کہ جب یہُودِیوں نے یرؔوشلِیم سے کاہِن اور لاوؔی یہ پُوچھنے کو اُس کے پاس بھیجے کہ تُو کَون ہے؟۔
‏20 تو اُس نے اِقرار کِیا اور اِنکار نہ کِیا بلکہ اِقرار کِیا کہ مَیں تو مسِیح نہیں ہُوں۔
‏21 اُنہوں نے اُس سے پُوچھا پِھر کَون ہے؟ کیا تُو ایلیّاہ ہے؟
اُس نے کہا مَیں نہیں ہُوں ۔
کیا تُو وہ نبی ہے؟
اُس نے جواب دِیا کہ نہیں۔
‏22 پس اُنہوں نے اُس سے کہا پِھر تُو ہے کَون؟ تاکہ ہم اپنے بھیجنے والوں کو جواب دیں ۔ تُو اپنے حق میں کیا کہتا ہے؟۔
‏23 اُس نے کہا مَیں جَیسا یسعیا ہ نبی نے کہا ہے
بیابان میں ایک پُکارنے والے کی آواز ہُوں کہ تُم
خُداوند کی راہ کو سِیدھا کرو۔
‏24 یہ فرِیسِیوں کی طرف سے بھیجے گئے تھے۔ ‏25 اُنہوں نے اُس سے یہ سوال کِیا کہ اگر تُو نہ مسِیح ہے نہ ایلیّاہ نہ وہ نبی تو پِھر بپتِسمہ کیوں دیتا ہے؟۔
‏26 یُوحنّا نے جواب میں اُن سے کہا کہ مَیں پانی سے بپتِسمہ دیتا ہُوں تُمہارے درمِیان ایک شخص کھڑا ہے جِسے تُم نہیں جانتے۔ ‏27 یعنی میرے بعد کا آنے والا جِس کی جُوتی کا تَسمہ مَیں کھولنے کے لائِق نہیں۔
‏28 یہ باتیں یَرد ن کے پار بَیت عَنِیّا ہ میں واقِع ہُوئِیں جہاں یُوحنّا بپتِسمہ دیتا تھا۔
خُدا کا برّہ
‏29 دُوسرے دِن اُس نے یِسُو ع کو اپنی طرف آتے دیکھ کر کہا دیکھو یہ خُدا کا برّہ ہے جو دُنیا کا گُناہ اُٹھا لے جاتا ہے۔ ‏30 یہ وُہی ہے جِس کی بابت مَیں نے کہا تھا کہ ایک شخص میرے بعد آتا ہے جو مُجھ سے مُقدّم ٹھہرا ہے کیونکہ وہ مُجھ سے پہلے تھا۔ ‏31 اور مَیں تو اُسے پہچانتا نہ تھا مگر اِس لِئے پانی سے بپتِسمہ دیتا ہُؤا آیا کہ وہ اِسرا ئیل پر ظاہِر ہو جائے۔
‏32 اور یُوحنّا نے یہ گواہی دی کہ مَیں نے رُوح کو کبُوتر کی طرح آسمان سے اُترتے دیکھا ہے اور وہ اُس پر ٹھہر گیا۔ ‏33 اور مَیں تو اُسے پہچانتا نہ تھا مگر جِس نے مُجھے پانی سے بپتِسمہ دینے کو بھیجا اُسی نے مُجھ سے کہا کہ جِس پر تُو رُوح کو اُترتے اور ٹھہرتے دیکھے وُہی رُوحُ القُدس سے بپتِسمہ دینے والا ہے۔ ‏34 چُنانچہ مَیں نے دیکھا اور گواہی دی ہے کہ یہ خُدا کا بیٹا ہے۔
یِسُوؔع کا پہلا شاگِرد
‏35 دُوسرے دِن پِھر یُوحنّا اور اُس کے شاگِردوں میں سے دو شخص کھڑے تھے۔ ‏36 اُس نے یِسُو ع پر جو جا رہا تھا نِگاہ کر کے کہا دیکھو یہ خُدا کا برّہ ہے!۔
‏37 وہ دونوں شاگِرد اُس کو یہ کہتے سُن کر یِسُو ع کے پِیچھے ہو لِئے۔ ‏38 یِسُو ع نے پِھر کر اور اُنہیں پِیچھے آتے دیکھ کر اُن سے کہا تُم کیا ڈُھونڈتے ہو؟
اُنہوں نے اُس سے کہا اَے ربّی(یعنی اَے اُستاد) تُو کہاں رہتا ہے؟۔
‏39 اُس نے اُن سے کہا چلو دیکھ لو گے ۔ پس اُنہوں نے آ کر اُس کے رہنے کی جگہ دیکھی اور اُس روز اُس کے ساتھ رہے اور یہ دسویں گھنٹے کے قرِیب تھا۔
‏40 اُن دونوں میں سے جو یُوحنّا کی بات سُن کر یِسُو ع کے پِیچھے ہو لِئے تھے ایک شمعُون پطرس کا بھائی اندر یاس تھا۔ ‏41 اُس نے پہلے اپنے سگے بھائی شمعُو ن سے مِل کر اُس سے کہا کہ ہم کو خرِ ستُس یعنی مسِیح مِل گیا۔ ‏42 وہ اُسے یِسُو ع کے پاس لایا ۔
یِسُو ع نے اُس پر نِگاہ کر کے کہا کہ تُویُوحنّا کا بیٹا شمعُو ن ہے۔ تُو کیفا یعنی پطر س کہلائے گا۔
یِسُوؔع فِلپّس اور نتن ا یل کو بُلاتا ہے
‏43 دُوسرے دِن یِسُوؔع نے گلِیل میں جانا چاہا اور فِلپُّس سے مِل کر کہا میرے پِیچھے ہو لے۔ ‏44 فِلپُّس اندر یاس اور پطر س کے شہر بَیت صَیدا کا باشِندہ تھا۔ ‏45 فِلپُّس نے نتن ایل سے مِل کر اُس سے کہا کہ جِس کا ذِکر مُوؔسیٰ نے تَورَیت میں اور نبیوں نے کِیا ہے وہ ہم کو مِل گیا ۔ وہ یُوؔسف کا بیٹا یِسُو ع ناصری ہے۔
‏46 نتن ایل نے اُس سے کہا کیا ناصرۃ سے کوئی اچھّی چِیزنِکل سکتی ہے؟
فِلپُّس نے کہا چل کر دیکھ لے۔
‏47 یِسُو ع نے نتن ایل کو اپنی طرف آتے دیکھ کر اُس کے حق میں کہا دیکھو!یہ فی الحقِیقت اِسرائیلی ہے ۔ اِس میں مکر نہیں۔
‏48 نتن ایل نے اُس سے کہا تُو مُجھے کہاں سے جانتا ہے؟
یِسُو ع نے اُس کے جواب میں کہا اِس سے پہلے کہ فِلپُّس نے تُجھے بُلایا جب تُو انجِیر کے درخت کے نِیچے تھا مَیں نے تُجھے دیکھا۔
‏49 نتن ایل نے اُس کو جواب دِیا اَے ربّی! تُو خُدا کا بیٹا ہے ۔ تُو اِسرا ئیل کا بادشاہ ہے۔
‏50 یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا مَیں نے جو تُجھ سے کہا کہ تُجھ کو انجِیرکے درخت کے نِیچے دیکھا کیا تُو اِسی لِئے اِیمان لایا ہے؟ تُو اِن سے بھی بڑے بڑے ماجرے دیکھے گا۔ ‏51 پِھر اُس سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تُم آسمان کو کُھلا اور خُدا کے فرِشتوں کو اُوپر جاتے اور اِبنِ آدؔم پر اُترتے دیکھو گے۔

7 months ago | [YT] | 0